تعارف انجمن خُدّام القرآن سندھ،کراچی

ہر باشعور اور درد مند مسلمان یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ مسلمانوں کے موجودہ زوال ،انتشار ، انحطاط اورزبوں حالی کی کیا وجہ ہے ؟ او راس پستی سے نکلنے کا کیا طریقہ ہے ؟ اُمت کے کئی خیرخواہوں نے مسلمانوں کی موجودہ پستی کے اسباب بیان کیے ہیں۔ اِن میں سے جس سبب پر قرآنِ حکیم ، احادیث ِمبارکہ ، اقوالِ صحابہ کرامؓ ، اور سلف ِصالحین سے لے کر دورِحاضر کے علمائے حق کی آراء اور مفکرین ِاسلام کا تجزیہ متفق نظر آتا ہے وہ یہ ہے کہ:

مسلمانوں کا عروج و زوال قرآنِ مجید سے قربت یا اُس سے دوری پر منحصر ہے اور مسلمانوں کو موجودہ افسوس ناک صورتِ حال سے نکلنے کے لیے قرآنِ حکیم سے اپنے تعلق کو زندہ اور مضبوط کرنا ہوگا

محترم ڈاکٹر اسراراحمدؒبفضلہ تعالیٰ ایک طویل عرصے تک تحریر و تقریر کے ذریعے اُمت کو اس کی زبوں حالی کے اصل سبب یعنی قرآنِ حکیم سے دوری سے آ گاہ فرماتے رہے اور اصلاح ِ احوال کے لیے قرآن مجید کے حقوق اداکرنے پر زور دیتے رہے ۔۱۹۷۲ء میں ڈاکٹر صاحبؒ نے اِسی مقصد کے لیے ایک ادارہ”مرکزی انجمن خدّ ام القرآن لاہور“کے نام سے قائم کیا جس کے حسبِ ذیل اغراض ومقاصد طے کیے گئے :

مندرجہ بالا اغراض و مقاصد کے حصول کے لیے مرکزی انجمن خدّ ام القرآن لاہور کی اندرون و بیرون ملک کئی شاخوں کا قیام عمل میں آیا۔ اِن ہی میں سے اوّلین شاخ ہے ” انجمن خد ّ ام القرآن سندھ ،کراچی“۔انجمن خدّام القرآن سندھ،کراچی کا قیام ۱۹۸۶ء میں عمل میں آیا ۔ اِس انجمن کے تحت ۱۹۹۱ء میں قرآن اکیڈمی ڈیفنس قائم ہوئی اور اِسی سال اکیڈمی میں تعلیمی وتدریسی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا۔ یہاں تسلسل کے ساتھ حضرات و خواتین کے لیے صبح کے اوقات میں رجوع الی القرآن کورس جاری ہے ۔ اس کے علاوہ شام کے اوقات میں عربی گرامر اور تجوید کی کلاسیں بھی منعقد کی جاتی ہیں۔بچوں اور بچیوں کی ناظرہ تعلیم کے لیے علیحدہ مدرسے قائم ہیں۔گرمیوں کی چھٹیوں میں طلبہ و طالبات کے لیے سمر کورس کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔بحمداللہ ۱۹۹۵ء میں کورنگی میں قرآن مرکز کا قیام عمل میں آیا۔ یہاں تسلسل کے ساتھ خواتین کے لیے قرآن فہمی کورس جاری رہا ہے۔ امسال بفضلہ تعالیٰ رجوع الی القرآن کورس برائے حضرات و خواتین کا آغاز کیا جا رہا ہے۔نومبر ۲۰۰۸ء سے اس مرکز میں”The Hope Islamic Secondry School“ کے نام سے نرسری تا میٹرک اسکول کا آغاز کردیا گیا۔ منصوبہ یہ ہے کہ اس اسکول میں جدید علوم کے ساتھ ساتھ طلبہ و طالبات کو عربی گرامر، بنیادی دینی تعلیمات اور قرآن حکیم کا مکمل ترجمہ بھی پڑھایا جائے ۔ بحمدالله ۲۰۰۵ء میں انجمن کے تحت قرآن اکیڈمی یٰسین آباداور۲۰۰۶ء میں گلستان جوہر مرکز کا قیام عمل میں آیااور فوری طور پر دونوں مقامات پربھی رجوع الی القرآن کورس اور دیگر تعلیمی وتدریسی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ۔

شہر کے وسط میں واقع قرآن اکیڈمی یٰسین آباد میں ۲۰۰۵ء سے تسلسل کے ساتھ یہ کورس جاری ہے جس سے سیکڑوں حضرات وخواتین مستفید ہوچکے ہیں۔ بعد ازاں یہ بھی اللہ ہی کا فضل تھا کہ ۲۰۰۹ء میں قرآن اکیڈمی یٰسین آبادمیں رجوع الی القرآن کورس سالِ دوم کا بھی آغاز کردیا گیا۔ جو الحمدللہ روز افزوں ترقی کررہا ہے ۔ علاوہ ازیں قرآن اکیڈمی یٰسین آباد میں ایک مرکز تعلم وتحقیق ”Learning & Research Center“ قائم ہے جس کے تحت علومِ اسلامی کی قدرے وسیع لائبریری بھی کام کررہی ہے ۔اس مرکز کے تحت یسئلونک They ask you کے عنوان سے ایک خاص سہولت انجمن خدام القرآن سندھ کی ویب سائٹ www.QuranAcademy.com پر موجود ہے جس پر دنیا بھر سے تنظیم اسلامی اور انجمن خدام القرآن کے رفقاء و احباب سوالات ارسال کرتے ہیں موصول شدہ سوالات کے باقاعدہ تحریری جوابات ارسال کئے جاتے ہیں ۔اس پر مزید یہ کہ یٰسین آباد میں بچوں اور بچیوں کے لیے ناظرہ قرآنِ حکیم پڑھانے جب کہ بچوں کے لیے حفظِ قرآن کا بندوبست مدرسة البنین والبنات کے تحت کیا گیا ہے جس سے اہل محلہ خوب فائدہ اٹھارہے ہیں۔ قرآن اکیڈمی یٰسین آباد میں شعبہٴ مطبوعات بھی قائم ہے جس کے زیرِ اہتمام کئی کتب شائع ہوچکی ہیں۔ باایں ہمہ شعبہٴ آئی ٹی ،مکتبہ، مختصر دورانیے کے کئی کورس اور دیگر کئی دینی سرگرمیاں یہاں جاری وساری ہیں۔ والحمدللّٰہ علی ذلک۔

۲۰۰۷ء میں لانڈھی میں قرآن مرکز کی تعمیر مکمل ہوئی اور یہاں بھی قرآنی تعلیمات کا آغاز ہوگیا۔ ان بڑے مراکز کے علاوہ شاہ فیصل کالونی، گلزار ہجری، ڈیفنس فیز2 اور کراچی ایڈمن سوسائٹی میں بھی چھوٹے مراکز قائم ہیں۔ ان تمام مراکز میں مختلف دورانیے کی عربی گرامر کلاسیں بھی صبح اور شام باقاعدگی سے جاری ہیں۔ ہر سال موسم گرما کی تعطیلات میں طلبہ و طالبات کے لیے دینی وتربیتی سمر کورس منعقد کیا جاتا ہے۔ دروس و ترجمہٴ قرآن کی ہفتہ وار محافل کا سلسلہ بھی بحمداللہ قائم ہے۔کراچی میں کئی مقامات پررمضان المبارک کے دوران نما زِ تراویح کے ساتھ ترجمہٴ قرآنِ حکیم کی محافل منعقد کی جاتی ہیں۔سود کی حرمت ، چہرے کا پردہ،خواتین کی عظمت، خلاصہٴ مضامینِ قرآن،اہم دینی موضوعات،قواعدِ تجوید اور چند دیگر موضوعات پر تصانیف بھی مرتب کی گئی ہیں۔عربی گرامر اور قواعد تجوید کی تدریس کے لیے ویڈیو کیسٹیں،DVDsاور VCDs بھی تیار کی گئی ہیں۔قرآن اکیڈمی مدرسة البنات کے تحت خواتین کے لیے ناظرہ قرآن کی تعلیم کاسلسلہ قائم ہے۔

ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآءُ وَ اللّٰہُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ

ایں سعادت بزورِ بازو نیست         تا نہ بخشد، خدائے بخشندہ

 

رجوع الی القرآن کورس (سال اول)

One Year Certificate Course In Islamic Studies

موجودہ دور میں ہم مسلمانوں کاایک بڑا المیہ یہ ہے کہ جولوگ جدید تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اپنی زندگی کے کئی قیمتی سال اسکولوں اور کالجوں کی نذر کردیتے ہیں وہ بالعموم دینی تعلیم سے بالکل ناواقف ہوتے ہیں ۔ اِسی طرح معاشرے کے وہ افراد جو دینی تعلیم کے حصول کے لیے ابتداء ہی سے دینی مدارس کا رخ کرتے ہیں وہ اکثر و بیشتر دنیوی تعلیم کے میدان میں بہت پیچھے رہ جاتے ہیں۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے کا اصل بہاؤ جدید تعلیم ہی کی جانب ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ پڑھے لکھے لوگوں کی ایک عظیم اکثریت گریجویشن اور ماسٹرز کی سطح تک تعلیم حاصل کرنے کے باوجود دینی تعلیم سے قطعی ناواقف ہوتی ہے بلکہ اِن میں سے اکثرقرآنِ حکیم کو سمجھنا تو درکنار اِسے ناظرہ پڑھنے کی صلاحیت سے بھی عاری ہوتے ہیں۔ گویا دینی لحاظ سے ایسے لوگوں کو پڑھے لکھے اَن پڑھ قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

 بحیثیت مسلمان ہماری ایک نہایت اہم ذمہ داری ہے کہ دین کا بنیادی علم حاصل کریں اور بالخصوص قرآنِ حکیم کو جو سرچشمہٴ ہدایت ہی نہیں منبعِ ایمان ویقین بھی ہے سمجھ کر پڑھیں،اِس سے ایمانی قوت حاصل کریں اور ہدایت ونصیحت اخذ کریں تاکہ عملی زندگی کو اِس کے مطابق استوار کیا جاسکے۔ یہ چیز اگرچہ ہر مسلمان کے لیے لازم اور ضروری ہے لیکن اُن لوگوں کے لیے جنہوں نے جدیدتعلیم کے حصول میں برس ہا برس صرف کیے ہوں ، اُن کے لیے تو ناگزیر ہے کہ اس طرف متوجہ ہوں۔ اگر یہ لوگ علمِ قرآنی کے حصول سے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں تو روزِ قیامت اللہ کے سامنے کیا عذر پیش کریں گے کہ جدید علوم حاصل کرنے کے لیے تو کئی سال اور کتنا سرمایہ صرف کیا لیکن علم قرآن کے حصول سے محروم رہے ۔

قرآنِ حکیم سے استفادے کے لیے عربی زبان کو اِس حد تک سیکھنا کہ قرآنِ حکیم پڑھتے ہوئے کسی ترجمہ کی مدد کے بغیربراہِ راست مفہوم سمجھ میں آتا جائے ناگزیر ہے ۔ اِسی طرح حدیث نبوی کو سمجھنے کے لیے جو درحقیقت قرآنِ حکیم ہی کی شرح اور حکمت و احکام دین کا ایک عظیم خزانہ ہے عربی زبان سیکھنا بے حد ضروری ہے ۔

رجوع الی القرآن کورس کا مقصد یہی ہے کہ ایسے حضرات و خواتین کو جو جدیدتعلیم حاصل کرچکے ہوں عربی زبان کے بنیادی قواعد اور اُن بنیادی دینی علوم سے آراستہ کردیا جائے جو قرآنِ حکیم کو سمجھ کر پڑھنے ،سمجھنے اور فہمِ دین کے حصول کے لیے ضروری ہیں۔ اِس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ رجوع الی القرآن کورس کے ذریعہ 10 ماہ میں شرکاء کو:

رجوع الی القرآن کورس(سال اوّل ) کا نصاب

v تجوید القرآن

صحیح مخارج ،تلفظ اور ادائیگی کے ساتھ تلاوتِ قرآنِ حکیم کی استعداد پیدا کرنے کے لیے علمِ تجوید کے بنیادی قواعد کی تعلیم دی جاتی ہے ۔مزید برآں اِن قواعد کی مناسب حد تک مشق بھی کرادی جاتی ہے ۔

 نصاب:

 -علم التجوید کے قواعد

 -قواعد کا اطلاق (Application)

 حوالہ جات:

 ”-قواعدِ تجوید“کے عنوان سے کتاب

 ”-قواعدِ تجوید“ کے موضوع پر DVD(معلّم: قاری سلیمان صاحب)

vعربی گرامر

عربی گرامر کے قواعد کی اس حد تک تعلیم دی جاتی ہے کہ قرآنِ حکیم کے مفہوم کوبراہِ راست سمجھا جاسکے ۔

 نصاب:   

- آسان عربی گرامر (ناشر انجمن خدام القرآن سندھ ، کراچی)

 حوالہ جات:

-آسان عربی گرامر ویڈیو کیسٹسVCDs/DVDs/

vترجمہٴ قرآن مع ترکیب

 عربی گرامر کے قواعد کے اطلاق کے ساتھ قرآنِ حکیم کی منتخب سورتوں کا ترجمہ کرایاجاتا ہے تاکہ شرکاء میں قرآنِ حکیم کو براہِ راست سمجھنے کی استعداد پیدا ہوسکے۔

 نصاب:

-بنیادی عربی گرامرقواعد

-قواعد کا اطلاق (قرآن حکیم کے ذریعے)

- کتاب بعنوان”عربی گرامر برائے قرآن فہمی“ (مرتب: حافظ انجینئر نوید احمد ؒ)

حوالہ جات:

- کیو ٹی وی (QTV)پر نشر ہونے والے ”عربی گرامر برائے قرآن فہمی “کے پروگرام کی VCDs (معلم: حافظ انجینئر نوید احمد ؒ)

v مطالعہ قرآن حکیم کا منتخب نصاب

سورة العصر اور اِس کی تشریح پر مشتمل قرآنِ حکیم کے منتخب مقامات کا تفصیلی مطالعہ کرایا جاتا ہے تاکہ دین اسلام کا جامع تصور اور ایک مسلمان پر دینِ اسلام کے تقاضے اچھی طرح سے واضح کیے جاسکیں ۔

 نصاب:

-حصّہ اوّل : سورةالعصر اور اُس کی تشریح پر مشتمل مقامات ِ قرآنی

-حصّہ دوم : ایمان کی جملہ تفاصیل پر مشتمل مقامات ِ قرآنی

-حصّہ سوم : عمل صالح کی جملہ تفاصیل پر مشتمل مقامات ِ قرآنی

-حصّہ چہارم : جہاد فی سبیل اللہ کی جملہ تفاصیل پر مشتمل مقامات ِ قرآنی

-حصّہ پنجم : صبر و مصا برت کے بیان پر مشتمل مقامات ِ قرآنی

-حصّہ ششم : فرائض دینی کا جامع تصور سورة الحدید کی روشنی میں

 حوالہ جات:

- کتاب بعنوان مطالعہٴ قرآن حکیم کا”منتخب نصاب“ (مؤلف: ڈاکٹر اسراراحمدؒ)

-نکات برائے درس و تدریس(حصہ اوّل تا ششم) (مؤلف: حافظ انجینئر نوید احمدؒ)

- ا لہدٰی سیریز کی کمپیوٹر CD(محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ)

- منتخب نصاب تفصیلی دروس DVDs(محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ)

v بیان القرآن

 اس مضمون میں قرآنِ حکیم کی آیات کا ترجمہ، باہمی ربط، پس منظر اور مختصر تشریح بیان کی جاتی ہے تاکہ شرکاء تک قرآنِ حکیم کا انقلابی پیغام پہنچایا جائے اور پھر وہ بھی قرآنِ حکیم کے داعی بن کر نورِ قرآن کو عام کرنے کی صلاحیت حاصل کرسکیں۔

نصاب :

- بیان القرآن (108) وڈیوز

 حوالہ جات:

-تفسیر عثمانی (مولانا شبیر احمد عثمانیؒ)

-معارف القرآن (مولانامفتی محمد شفیعؒ)

-تفہیم القرآن (مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ)

- بیان القرآن کیسٹسCDs/VCDs/DVDs/ (مدرس:محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ)

v حدیث و سنت

اس مضمون میں ”حدیث کی اہمیت و حجیت“کے موضوع پر لیکچر دیے جاتےہیں اور موجودہ دور میں حدیث کے حوالے سے جو اعتراضات اٹھائے جاتےہیں، اُن کے جوابات کی طرف شرکاء کی رہنمائی کی جاتی ہے ۔اِس کے ساتھ ساتھ ”اربعینِ نووی“ اور "ریاض الصالحین" کا مطالعہ کرایا جاتا ہے جس سےشرکاء کے ایمان و عمل کو جِلا حاصل ہوتی ہے ۔

نصاب:

- حجیت حدیث کے دلائل

-اربعین نووی (امام یحیٰی بن شرف الدین النوویؒ)

- ریاض الصالحین(امام یحیٰی بن شرف الدین النوویؒ)

حوالہ جات:

-شرح اربعین نووی (امام یحیٰی بن شرف الدین النوویؒ)

-سنت کی آئینی حیثیت (مولانا ابو الاعلیٰ مودودیؒ)

-قرآن و سنت کا باہمی تعلق (آڈیو سی ڈی: محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ)

- حجیتِ حدیث (مفتی محمدتقی عثمانی صاحب)

vمطالعہٴ سیرت النبی

سنت ِ رسولﷺکو اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی میں عملی طور پر اپنانے کے لیےضروری ہے کہ رسول اللہ کی حیاتِ طیبہ کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے ۔ اس مقصد کے لیے شرکاء کو سیرة النبیﷺ کے مختلف گوشوں کا مطالعہ کرایا جاتا ہے ۔

نصاب:

-تجلیاتِ نبوت (مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوریؒ)

 حوالہ جات:

- سیرت المصطفیٰﷺ (مولانا ادریس کاندھلویؒ)

- الرحیق المختوم (مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوریؒ)

- سیرةالنبیﷺ(علامہ شبلی نعمانؒ، علامہ سید سلیمان ندویؒ)

-محسن انسانیت (مولانانعیم صدیقیؒ)

v عقیدہ و فقہ

 دین اسلام کی بنیاد عقائد پر ہے ، اس لیے ناگزیر ہے کہ ایک بندہٴ مومن ان عقائد سے واقفیت حاصل کرے جو نبی کریمﷺ کی سنت، صحابہ کرام کے تعامل اور سلف و خلف کے اجماع سے ہم تک پہنچے ہیں۔اسی طرح اسلاممیں عبادات کی اہمیت محتاجِ بیان نہیں اور جاننا چاہیے کہ کوئی عبادات اس وقت تک درست نہیں ہوتی جب تک اُسے سنتِ رسول ﷺکے مطابق ادا نہ کیا جائے ۔چناں چہ اس مضمون میں روزمرہ کے فقہی مسائل اور عام طورپر پیش آنے والے فقہی ابواب کی بنیادی تعلیم شاملِ نصاب ہے ۔

نصاب:

-تعارفِ فقہ

- فقہی اصطلاحات

-طہارت: فضائل ومسائل

-نماز: فضائل ومسائل

-روزہ: فضائل ومسائل

- زکو ٰة: فضائل ومسائل

-حج: فصائل و مسائل   

- رسوم:احکام و مسائل

-عقائد و بنیادی دینی تصورات (از ڈاکٹر اسرار احمد صاحبؒ)

حوالہ جات:

- زبدة الفقہ (مولاناسید زوار حسین شاہ ؒ)

- آدابِ زندگی (مولانا یوسف اصلاحی)

- آسان فقہ (مولانا یوسف اصلاحی)

- بلوغ المرام (حافظ ابنِ حجر عسقلانیؒ)

 vتزکیہ و احسان

اصلاحِ باطن و تزکیہ ٴ نفس کے موضوع پر حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحبؒ کی کتاب دل کی دنیا  کے منتخبات کا مطالعہ کروایا جاتا ہے۔

 نصاب:

-اصلاح باطن

-مجاہدے کی حقیقت

-ترکِ رزائل و کسبِ فضائل

-توبہ کی عظمت و تاثیر

-ذکر و فکر

-صبر و شکر

حوالہ جات:

-دل کی دنیا (حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحبؒ)

v فکرِ اسلامی

اس موضوع کے تحت بنیادی دینی موضوعات پر لیکچر دیے جاتے ہیں تاکہ شرکاء پر دین کا جامع تصور واضح ہو ۔ نتیجةً اُن میں دین پر عمل اور اُس کے نفاذ کی جدو جہد کرنے کا جذبہ بیدار اور عملی اقدامات کے لیے لائحہ عمل متعین ہوسکے۔

نصاب:

-جہاد فی سبیل اللہ

-قرآن اور جہاد

-دین کا ہمہ گیر تصور

-دینی فرائض کا جامع تصور

-مسلمانوں پر قرآنِ مجید کے حقوق

-منہج انقلاب نبویﷺ

-مسلمان خواتین کے دینی فرائض

-اُمت مسلمہ کا عروج و زوال اورتجدیدی مساعی

-اسلام کی نشأةِ ثانیہ ...کرنے کا اصل کام!

-اجتماعیت ا ور بیعت کی اہمیت

-قرآن اور جہاد

-احیائی عمل کے تین گوشے

حوالہ جات:

-مندرجہ بالا موضوعات پر کتب / آڈیو ، ویڈیوکیسٹس (مکتبہ خدام القرآن)

-اہم دینی موضوعات (شائع کردہ انجمن خدام القرآن سندھ، کراچی)

vتوسیعی محاضرات

 موضوعات:

-فضیلتِ علم

-تصورِ اہل سنت والجماعت

-درسِ قرآن کی تیاری

-عشرہ ذوالحجہ اور عید الاضحی فضائل و مسائل

-گھر میں دعوت کا کام کیسے ؟

-محرم الحرام فضائل و مسائل

-سفرِ آخرت کے مراحل

-علامہ اقبال کی نظم ”ابلیس کی مجلسِ شوریٰ

-تنظیم الاوقات

-جدیدیت اور روایت کی کشمکش

vتاریخ ِ اسلام

 سیدنا آدمؑ سے لے کر قیام پاکستان کی تاریخ کا مطالعہ کروایا جاتا ہے

حوالہ جات:

-تاریخ اسلام (اکبر شاہ خاں نجیب آباد ی صاحب)

-تاریخ اسلام (شاہ معین الدین ندوی صاحب)

قواعد و ضوابط

فیس

مقاماتِ تدریس (سال اوّل)

 

رجوع الی القرآن کورس (اقامتی مع اضافی مضامین)

One Year Certificate Course In Islamic Studies (Extended )

اس کورس کا مقصدیہ ہے کہ ذہین اور نوجوان طلبہ کی ذہنی استعداد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ مضامین کی تدریس کوممکن بنایا جائے، جس کے نتیجے میں طلبہ میں بہتر علمی استعداد اجاگر کی جاسکے۔ نیز طلبہ کو روایتی علوم دینیہ کے تعارف سے گزارتے ہوئے مستقبل میں اعلیٰ علوم دینیہ کے حصول کے لیے ترغیب و تشویق دلائی جاسکے۔ چناں چہ رجوع الی القرآن کورس سال ِ اول کے مضامین کے ساتھ اس اقامتی کورس میں اضافی اوقات میں اضافی مضامین کی تدریس کی جائے گی، جس کی تفصیلات ذیل میں ملاحظہ فرمائیں:

اقامتی رجوع الی القرآن کورس کا اضافی نصاب

vاصول ِفقہ

اصول ِ فقہ کی بنیادی کتاب اصول الشاشی کو اجمالی طور پر ذیل کے بڑے موضوعات کےتحت پڑھایا جائے گا:

بحث العام والخاص،تقسیم العام، المشترک والمؤول، الحقیقة و المجاز، الظاہر و النص، المفسر و المحکم، الخفی و المشکل و المجمل و المتشابہ، الدلالات،الامر، الاداء والقضاء ، النھی، حروف المعانی، البیان مع اقسامہ، السنة، الاجماع، القیاس، شروط القیاس، العکس و الفساد و الوضع والنقص، الفرق بین السبب و العلة، العزیمة و الرخصة۔

vعلم الفقہ

فقہ کے بنیادی متن مالا بد منہ کی تدریس کے ذریعے بنیادی مسائلِ دینیہ کی تدریس کی جائے گی۔

 کتاب الایمان،کتاب الطہارة،کتاب الجنائز،کتاب الزکوٰة، کتاب الصوم،کتاب الحج،کتاب التقوٰی،کتاب الاحسان۔

vعربی زبان و ادب

عربی عبارت کو پڑھنے اور سمجھنے میں پختگی پیدا کرنے کے لیے حضرت مولانا ابو الحسن علی الحسینی الندویؒ کی تالیف کردہ قصص النبین (حصہ اول تا سوم) کی تدریس کی جائے گی۔

 حضرت نوحؑ، حضرت ھودؑ، حضرت صالحؑ ، حضرت ابراہیمؑ، حضرت موسیٰؑ،حضرت یوسفؑ۔

vاصول ِحدیث

اصولِ حدیث پر ایک مختصر رسالے خیر الاصول فی حدیث الرسولﷺکے ذریعے علمِ حدیث کی مبادیات کی تدریس کی جائے گی۔

 مبادیات اصول حدیث،خبر واحد کی تقسیم،،کتب حدیث کی تقسیم، صحاح ستّہ اور ان کےمراتب،الفاظ جرح و تعدیل،اقسام ِحدیث بااعتبار قوت و ضعف،اقسام حدیث باعتبار

رواة حدیث بیان اخبار و تحدیث۔

vعلم النحو

علمِ نحو کی بنیادی کتاب ہدایة النحو سے عربی زبان کے قواعد کی تدریس کی جائے گی۔

 فی المبادی،القسم الاول فی الاسم،الباب الاول فی الاسم المعرب،المقصد الاول فی المرفوعات،المقصد الثانی فی المنصوبات، المقصد الثالث فی المجرورات،الباب الثانی فی اسم المبنی،الخاتمة فی سائر احکام الاسم و لواحقہ غیر الاعراب والبناء،القسم الثانی فی الفعل،القسم الثالث فی الحروف۔

vعلم الصرف

علم ِ صرف کی بنیادی کتاب میزان الصرف کی تدریس کی جائے گی۔

 کلمة،الاقسام السبعة، اوزان الاسماء،خاصیات الابواب۔

قواعد و ضوابط

فیس

مقامِ تدریس (اقامتی کورس)

قیام و طعام

رجوع الی القرآن کورس (سال دوم)

One Year Diploma Course in Islamic Studies

حقیقتِ حال یہ ہے کہ اس وقت عالمی سطح پر امتِ مسلمہ کے خلاف فکری اور عسکری جنگ زوروں پرہے ۔ کفر ہر دو میدان میں اسلام اور اہل اسلام کے خلاف یلغار کیے ہوئے ہے ۔ امتِ مسلمہ کا معمولی سا درد رکھنے والا ایک عام مسلمان بھی اضطراب کا شکار ہے ۔ ضرورت داعی ہے کہ عین اس حالتِ جنگ میں فکری اور عملی دونوں میدانوں میں اسلام کے مورچوں کو مستحکم کیا جائے ۔ آج جہاں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہر مسلمان خوابِ غفلت سے بیدارہو اورتحفظ واقامت دین کے لیے جان ومال سے جہاد فی سبیل اللہ کے تقاضوں کو ادا کرے وہیں یہ بھی ایک دینی فریضہ ہے کہ علمی وفکری میدان میں عالمی سطح پر اسلام کے خلاف جو فکری جنگ جاری ہے ، اُس میں مورچہ بند ہوکر باطل کے دانت کھٹے کردیے جائیں۔اَللّٰھُمَّ وَفِّقنَا لِھٰذَاوَمَا ذٰلِکَ عَلَی اللہِ بِعَزِیزٍ۔

اس تناظر میں امرِ واقعہ یہ ہے کہ ایک طرف مدارسِ عربیہ کے فاضل افراد کا طبقہ ہے جوبلاشبہ تحفظ ومدافعتِ دین کے اعتبار سے گرانقدر خدمات انجام دے رہا ہے لیکن…الّا ماشاء اللہ، فکری جمود وانحطاط کا شکار ہے اور فقہ الواقع (دنیوی علوم وحالات) سے کماحقہ واقف نہ ہونے کی وجہ سے مسلم معاشروں کی بروقت اور صحیح رہنمائی کرتے ہوئے عملی اقدام کی صلاحیت سے قاصر ہے ،جبکہ دوسری طرف کالج اور یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والے ماہرین فن ہیں جو فقہ الاحکام (دینی علوم ومعارف)کی معمولی شُد بُد بھی نہیں رکھتے ۔ چناں چہ ان حالات میں ایسے افرادِ کار تیار کرنے کی ضرورت ہے جو دنیوی علوم کے ساتھ ساتھ علومِ دینیہ میں بھی مناسب حد تک رسوخ رکھتے ہوں تاکہ فکری وعلمی میدان میں وہ باطل کے خلاف برسر پیکار ہوں، اسلام کی نشأةِ ثانیہ کے لیے ٹھوس علمی بنیادوں پر دعوت وتبلیغ اور تحقیق و تصنیف کی خدمات سرانجام دے سکیں اور دورِ حاضر میں مسلمانوں کی رہنمائی کرسکیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے انجمن خدام القرآن کی طرف سے ۱۹۹۲ء سے قرآن فہمی کورس کے سال اوّل کاانعقاد کیا جارہا ہے ۔مزید پیش رفت کی خاطر ۲۰۱۰ء سے قرآن فہمی کورس کے سال دوم کاسلسلہ جاری کیا گیا۔ اس کورس کے سال دوم سے ہمارے پیش نظر ایسے افراد کو ٹھوس بنیادوں پر دینی تعلیم سے مسلح کرنا ہے جو ایک حد تک دنیوی تعلیم(انٹر/بیچلرز/ ماسٹرز/ڈاکٹریٹ)کے علاوہ قرآن اکیڈمیز میں سال ہا سال سے جاری قرآن فہمی کورس سال اوّل تک دینی تعلیم حاصل کرچکے ہوں، اُن کا مزاج تحریکی وتخلیقی ہو اور امتِ مسلمہ کے لیے کچھ کر گزرنے کا جذبہ رکھتے ہوں۔ ان شاء اللہ…اس کورس کی تکمیل سے جہاں تبلیغی وتدریسی سرگرمیوں میں سہولت ہوگی وہاں تحقیقی وتخلیقی راہوں پر آگے بڑھنے کے لیے ایک مستحکم بنیاد فراہم ہوسکے گی۔ وَ مَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ

رجوع الی القرآن کورس(سال دوم ) کا نصاب

 _ علم العقیدة

 _ اصول التفسیر

 _ علم التفسیر

 _ علوم القرآن

 _ اصول الحدیث

 _ علم الحدیث

 _ اصول الفقہ

 _ علم القواعد الفقہیہ

 _ فقہ العبادات

 _ فقہ المعاملات

 _ التزکیہ والاحسان

 _ اللغة العربیة و ادبہا

 _ علم البلاغہ

 _ الفکر الاسلامی

 _ المحاضرات التوسیعیہ

طریقِ تعلیم

علومِ دینیہ ایک بحر بے کنار کی مانند ہیں۔ اس سمندر کی وسعتوں کا اندازہ کرنے کے لیے پوری پوری زندگیاں بھی ناکافی معلوم ہوتی ہیں۔ اگر ایک شخص علومِ دینیہ کے کسی ایک گوشے میں سلفِ صالحین کے کام کا احاطہ کرنا چاہے تو گزشتہ چودہ صدیوں کا تراثِ علمی اُسے اپنی جانب دعوتِ فکر دیتا ہے ۔ جبکہ دوسری جانب عصر حاضر کی تیز رفتاری اُسے اس تعیش کی اجازت نہیں دیتی، خصوصاً جبکہ دین دورِ غربت کا شکار ہو۔ بَدَأَالْاِسْلَامُ غَرِیْبًا وَسَیَعُودُ کَمَا بَدَأَ غَرِیْبًا فَطُوْ بٰی لِلْغُرَبَاء(مسلم )” اسلام کی ابتداء اس حال میں ہوئی تھی کہ کوئی اسے جانتا نہ تھااور عنقریب یہ ویسے ہی ہوجائے گا جیسا دورِ اوّل میں تھا۔پس خوشخبری ہے اُن لوگوں کے لیے جو دورِ غربت میں اس کا ساتھ دینے والے ہوں گے “۔

اس مشکل کا حل اس طرح تجویز کیا گیا کہ علومِ دینیہ میں سے وہ علوم جن کی تحصیل، دین پر کام کرنے والے ایک صاحبِ علم کے لیے ناگزیر ہے ، اُن کی تو باقاعدہ تدریس ہو اورطلبہ کو ایک خاص حد تک مناسب استعداد کا حامل بنایاجائے ، جبکہ دیگر علومِ دینیہ کاایک تعارف ”توسیعی محاضرات“کے عنوان کے تحت مختلف ماہرینِ فن ،اصحابِِ علم ودانش کے سلسلے وار لیکچرز کے ذریعے کروا دیا جائے ۔ اللہ رب العزت کی توفیق وتیسیر شاملِ حال رہی تو اس طرح یہ بات ممکن ہوسکے گی کہ اس کورس سے فارغ التحصیل ہونے والے سعادت مند اپنے مزاج کے مطابق دین کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے سکیں گے ۔

قواعد و ضوابط

فیس

مقامِ تدریس (سال دوم)

قیام و طعام

شعبہٴ تدریس

بفضلہ تعالیٰ محترم ڈاکٹر اسراراحمدؒکی قرآن حکیم کی خدمت کے لیے ایک طویل عرصے کی انتھک محنت کے ثمرات سامنے آرہے ہیں۔ الحمدلله!اب نہ صرف پاکستان میں بلکہ مختلف ممالک میں حضرت ڈاکٹر صاحبؒ کے شاگرد درس وتدریس کے مشن میں اُن کے کام کو آگے بڑھارہے ہیں اورنورِ قرآن کو عام کررہے ہیں۔انجمن خدام القرآن سندھ، کراچی کا اکیڈمک سیکشن بھی اِسی طرح کے باصلاحیت، روایتی علومِ دینیہ کے فاضل اور جدید تعلیم یافتہ افراد پر مشتمل ہے ۔اِس سیکشن کی سرگرمیاں حسبِ ذیل امور کے لیے جاری و ساری ہیں: